توہین رسالت کاعلمی و تاریخی جائزہ
انسانیت اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گزررہی ہے
عالمی سطح پر مذاہب اور تہذیوں کے ٹکراؤ کے لیے سازشی
ں شروع ہو چکی ہیں افغانستان ،عراق، کشمیر اور دیگر کئی خطوں میں خون مسلم کی ارزانی ہے ۔ امریکہ اور مغربی ممالک مسلمانوں کے ساتھ انتہائی
متعصبانہ رویہ روارکھے ہوۓ ہیں ۔حضورﷺ پوری دنیا کے لیے رحمت ہیں آپ کی بعثت و برکت سے دنیا کوشعور زندگی ملا، انسانیت کو عزت ملی ، ہر انسان کو تحفظ ملاعورت کی عزت ,ماں ، بہن، بیٹی کے روپ میں اجا گر ہوئی مگر آج یہودوہنودسازش کے ذریعے مقصود کائنات ، تاجدار انبیاء ، رحمت عالم حضرت محمد رسول اللہﷺﷺ کی عزت و ناموس پر رکیک حملے کرر ہے ہیں ۔ تحفظ ناموس رسالت کا جذ بہ مسلمانان عالم کے تحفظ و بقا کے لیے ہی ضروری نہیں بلکہ پوری عالم انسانیت کے امن اور بقا کی ضمانت ہے اگر دنیا کو تہذیبی ، مذہبی ،گروہی ،اورنسلی تصادم سے محفوظ رکھنا ہے تو حرمت و ناموس رسول ﷺﷺ کا تحفظ ضروری ہے اور ایک دوسرے کی مسلمہ مذہبی اقدار اور اشخاص کا احترام لازم ہے ورنہ دنیا میں مزید افراتفری ، انتشاراور اضطراب بڑھے گا چنانچہ اس سلسلہ میں حضرت مولا نامحمد تصدق حسین مده العالی نے انتہائی پر مغز ، جامع اور دلکش انداز میں راہنمائی فرماتے ہوۓ پیش نظر کتاب "توہین رسالت کاعلمی و تاریخی جائزہ" تحریر فرمائی جو آ ٹھ ابواب پر مشتمل ہے اس میں نہ صرف سازشوں اور فتنوں کی نشاندہی فرمائی گئی بلکہ مولانا موصوف نے اس کے ازالہ و اصلاح کی طرف بھی راہنمائی فرمائی ہے اللہ تعالی مولانا کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرماۓ ۔
آمین بجاه سید المرسلين
0 Comments